the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

پیرس پیرا اولمپکس 2024 میں ہندوستان کتنے تمغے جیت سکتا ہے؟

10 تمغے
20 تمغے
30 تمغے

(ایجنسیز)

ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا سے گزشتہ تین عشروں سے بھی زائد عرصے سے پائی جانے والی دشمنی کو دوستی میں بدلنا ممکن ہے، ماضی میں ایران اور امریکا کے مابین تعلقات انتہائی مشکل رہے ہیں لیکن سخت محنت کے نتیجے میں مشکلات ختم کی جاسکتی ہیں،دونوں ممالک کے مابین اعتماد کی فضا قائم کرنے کیلئے کوشش ضروری ہے،ایران امن اور دوستی کی غرض سے دنیا کے تمام ممالک کی طرف ہاتھ بڑھا رہا ہے اور وہ سبھی ریاستوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔ جمعرات کو عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کیلئے سوئٹزرلینڈ کے علاقے ڈیوس پہنچنے کے بعد ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تین دہائیوں سے جاری نفرت اور دشمنی کو دوستی میں بدلا جا سکتا ہے بشرطیکہ دونوں طرف سے کوشش کی جائے۔ ایرانی صدر یہاں دنیا بھر سے آئے رہنماؤں، بزنس کمیونٹی کے نمائندوں اور آئل کمپنیوں کے عہدیداروں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گے۔انہوں نے عندیہ دیا کہ تہران میں امریکی سفارتخانے کا ایک مرتبہ پھر کھلنا کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہو گی۔ تہران میں دوبارہ امریکی سفارت خانہ کھولے جانے سے متعلق سوال پر حسن روحانی نے کہا کوئی بھی دشمنی یا دوستی مستقل



نہیں ہوتی ہے اس لیے ہمیں دشمنی کو دوستی میں بدلنا ہو گا۔ واضح رہے ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے 6بڑی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے بعد امریکا نے اسی ہفتے ایران پر عائد پابندیوں میں قدرے نرمی کی ہے۔ ایرانی صدر کے ڈیوس آنے کا بڑا مقصد بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو ایران میں سرمایہ کاری پر مائل کرنا ہے۔حسن روحانی نے کہا امریکا کے ساتھ تعلقات ماضی میں خراب رہے ہیں لیکن اب دونوں جانب سے محنت اور کوششوں کے نتیجے میں مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے، اس مقصد کے لئے ضروری ہے کہ ایک دوسرے پر اعتماد کیا جائے،ایران درحقیقت تمام ملکوں کی طرف امن اور دوستی کا ہاتھ بڑھا رہا ہے کیونکہ وہ ہر ملک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتاہے۔ایرانی صدر نے شام کے مسئلے پر ہونے والی جنیواٹو کانفرنس کے حوالے سے کہا اگر مسئلے کا حل شامی عوام کی مرضی کے مطابق ہو گا تو ثمرات سامنے آ سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا اگرچہ جنیوا ٹو کانفرنس میں کسی فیصلے پر پہنچنا مشکل ہے لیکن پھر بھی شامی عوام کی خواہشات کو مد نظر رکھا جائے۔ ان کا سعودی عرب اور قطر کو شام کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ دونوں ممالک شامی باغیوں کی مدد کر رہے ہیں اورمشرق وسطی میں اپنا اثرورسوخ چاہتے ہیں۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.